(صدقہ کےجانورکو دفن کرناکیساہے؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلے میں کے صدقے کا جانور کسی غریب یتیم کو نہ دے کر قبرستان میں دفن کرنا کیسا ہے جواب دے کر مہربانی فرمائیں
سائل محمد صدر عالم بہار
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
صدقہ کا اصل مستحق انسان ہے اس پر نہ خرچ کر کے زمین میں دفن کرنا مال تضیع اور یہ ناجائز وحرام ہے قران کریم میں ہے :اِنَّ الْمُبَذِّرِیْنَ كَانُوْۤا اِخْوَانَ الشَّیٰطِیْنِؕ-وَ كَانَ الشَّیْطٰنُ لِرَبِّهٖ كَفُوْرًا:بیشک اڑانے والے شیطانوں کے بھائی ہیں اور شیطان اپنے رب کا بڑا ناشکرا ہے۔(کنزالایمان سورہ بنی اسرائیل آیت نمبر(27)
یعنی مال کو ضائع کرنے والے شیطان کے راستے پر چلتے ہیں اور شیطان رب کا بڑا ناشکرا ہے اور یہ انسان کا کھلا ہوادشمن ہے حدیث شریف میں ہے'ان الله كره لكم ثلاثا قيل وقال اضاءةالمال وكثرة السؤال"بیشک اللہ تعالی تمہارے لیے تین چیزیں ناپسند فرماتا ہے(1 بے فائدہ گفتگوکی کثرت کو) (2اور مال کے ضائع کرنے کو) (3اور کثرت سوال کو) (بخاری شریف ج اول ص 498حدیث 1477)
مال کو ضائع کرنے کی بہت سی صورتیں ہیں اور ان میں سے ایک صورت یہ بھی ہے کہ کوئی شخص مال کو پھینک دے یا زمین میں دفن کر دے لہذا مال صدقہ کوزمین میں دفن کرنا ناجائزوحرام ہے اس کو غرباؤ مساکین پر تصدق کرے اور صدقہ واجبہ ہو تو ان ہی لوگوں پر تصدق کرنا واجب ہے .واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
العبد ابوالثاقب محمد جوادالقادری واحدی روسوی
ایک تبصرہ شائع کریں